مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع کمال عدوان اسپتال کے سربراہ حسام ابو صفیہ نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن طبی ٹیموں کو کمال عدوان اسپتال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتا جس کی وجہ سے زخمیوں کی سرجری نہیں کی جاسکتی اور ہم ابتدائی طبی امداد ہی فراہم کرسکتے ہیں۔
ابو صفیہ نے کہا کہ اگر عالمی اداروں نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے کمال عدوان ہسپتال تک طبی سامان کی فراہمی کو یقینی نہ بنایا تو یہ ہسپتال اجتماعی قبرستان میں تبدیل ہو جائے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں ہم غذائی قلت اور ضروری ادویات کے فقدان اور علاج کی کمی کے باعث مزید زخمیوں کی شہادت کا مشاہدہ کریں گے۔
ڈاکٹر حسام نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ دنوں ہسپتال کو دی گئی چیزیں بہت محدود تھیں اور شمالی غزہ میں امداد اور طبی آلات کی فراہمی کے بارے میں شائع ہونے والی خبریں بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔
آپ کا تبصرہ